شیر اور خرگوش کی کہانی



شیر اور خرگوش کی کہانی

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بڑے جنگل میں ایک شیر رہتا تھا۔ وہ جنگل کا بادشاہ تھا اور اس کی طاقت سے پورے جنگل کے جانور خوفزدہ رہتے تھے۔ شیر کا نام "بادشاہ شیر" تھا۔ وہ بہت بڑا، طاقتور اور تیز تھا۔

ایک دن بادشاہ شیر اپنے شکار کے لیے جنگل میں جا رہا تھا، اور اس کا ارادہ تھا کہ وہ ایک چھوٹے خرگوش کو شکار کرے گا۔ جنگل کے جانوروں کو اس کی طاقت کا علم تھا، اس لیے وہ شیر سے بچنے کے لیے چھپ جاتے تھے۔

لیکن اس دن ایک چھوٹا سا خرگوش جس کا نام "چاندی" تھا، شیر سے نہیں ڈرا۔ چاندی شیر کے سامنے آ کر بولا، "بادشاہ شیر، براہ کرم مجھے نہ کھائیں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے چھوڑ دیں۔"

بادشاہ شیر نے ہنستے ہوئے کہا، "تم تو بہت چھوٹے ہو، اور مجھے تمہارا شکار کرنے میں کیا مزہ آ سکتا ہے؟"

خرگوش چاندی نے شیر سے کہا، "اگر آپ مجھے چھوڑ دیں تو میں آپ کے لیے ایک بڑی مدد کر سکتا ہوں۔"

شیر نے چمک کر کہا، "تم مجھے مدد کیسے دے سکتے ہو؟ تم تو ایک چھوٹے خرگوش ہو، تمہاری مدد سے مجھے کیا فائدہ ہو گا؟"

چاندی نے کہا، "آپ مجھے معاف کر دیں اور میں آپ کو کچھ ایسا بتاؤں گا جو آپ کو فائدہ دے گا۔"

بادشاہ شیر نے تھوڑی دیر سوچا اور پھر کہا، "ٹھیک ہے، میں تمہیں چھوڑ دیتا ہوں، لیکن مجھے بتاؤ کہ تم مجھے کیا فائدہ دے سکتے ہو؟"

چاندی نے کہا، "بادشاہ شیر، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ اگر آپ مجھے چھوڑ دیں گے تو میں آپ کو ایک دن اس جنگل کے سب سے بڑے شکار تک پہنچا دوں گا۔"

شیر نے چاندی کے وعدے کو سچ مانا اور اسے چھوڑ دیا۔

چاندی نے شیر سے کہا، "ایک دن آپ شکار کے لیے میری مدد سے ایک ایسی جگہ جائیں گے جہاں آپ کو ایک بہت بڑا شکار ملے گا، اور اس کا پتہ صرف میں ہی دے سکتا ہوں۔"

کچھ دنوں بعد، شیر ایک دن چاندی کے ساتھ شکار کرنے نکلا۔ چاندی نے شیر کو ایک خاص راستے پر لے جا کر ایک بڑی غار کی طرف بڑھایا۔ شیر نے غار کے اندر کچھ سنا، اور جب اس نے غار میں جھانکا، تو اس نے دیکھا کہ اس کے سامنے ایک اور شیر کھڑا ہے۔

یہ شیر اس کے علاقے کا دشمن تھا۔ چاندی نے کہا، "بادشاہ شیر، یہ وہ شیر ہے جو آپ کا شکار کرنے آ رہا تھا۔ لیکن اب آپ دونوں کی ملاقات ہو چکی ہے۔"

بادشاہ شیر غصے میں آ گیا، اور دونوں شیروں کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی۔ لیکن شیر نے جلد ہی سمجھا کہ یہ اس کی اپنی ہی دھوکہ دہی تھی۔ اس کے بعد بادشاہ شیر نے دشمن شیر کو شکست دے کر اسے بھگا دیا۔

چاندی نے کہا، "دیکھا، بادشاہ شیر! آپ نے طاقت کے بجائے حکمت سے دشمن کو شکست دی۔"

بادشاہ شیر بہت خوش ہوا اور اس نے خرگوش کا شکر گزار ہو کر کہا، "تم نے مجھے سچ میں ایک بہت بڑی بات سکھائی۔ اب مجھے پتہ چل گیا کہ صرف طاقت نہیں، حکمت بھی ضروری ہے۔"

چاندی نے مسکراتے ہوئے کہا، "بادشاہ شیر، آپ کی طاقت اور حکمت دونوں آپ کو کامیاب بناتے ہیں۔"

اس دن کے بعد بادشاہ شیر نے چاندی کو ہمیشہ اپنے دوست کے طور پر مانا اور جنگل میں امن قائم رکھا۔

کہانی کا سبق:
یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ طاقت صرف ایک جز ہے، لیکن حکمت اور دانشمندی کی طاقت کہیں زیادہ اہم ہوتی ہے۔

Similar Movies